توحید

اس بات کا اعتقاد رکھنا کہ صرف ایک ’’اللہ‘‘ ہی اپنی بادشاہت، افعال، الوہیت اور معبودیت میں یکتا ہے۔ اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ توحید کی تین قسمیں ہیں:

1 توحید ربوبیت:

توحید کا معنی یہ ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی خالق، رزاق، مدبر اور پرورش کرنے کے اعتبار سے اکیلا ہے۔ فرمانِ الٰہی ہے:

تمام تعریفیں اس اللہ کیلئے ہیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔ (سورۃ الفاتحہ: )۔

دوسرے مقام پر فرمایا: ’’اللہ وہ ذات ہے جس نے تم کو پیدا کیا، پھر تم کو رزق دیا، پھر تم کو موت دے گا۔ پھر زندہ کرے گا۔ کیا تمہارے (مقررکردہ) شریکوں میں کوئی ہے جو یہ کام کرے؟ اللہ تعالیٰ پاک اور بلند ہے تمہارے شرک سے۔ (سورۃ الروم: )۔

2 توحید اُلُوہیت:

صرف اللہ تعالیٰ کو ہی معبود ماننا اور شرک سے اپنے آپ کو بچانا۔ فرمانِ الٰہی ہے:

وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلاَّ تَعْبُدُوْآ اِلَّاآ اِیَّاہُ (بنی اسرائیل: )
اور تیرے رب نے فیصلہ کیا کہ تم صرف اسی کی عبادت کرو۔

وَاعْبُدُوا اﷲَ وَ لَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا (النساء: )
اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ۔

3 توحید اسماء و صفات:

اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے لئے جو نام اور صفات خاص کی ہیں ان پر ایمان لانا، اسی طرح جو صفات رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے اللہ تعالیٰ کے لئے خاص کی ہیں، ان پر اس طرح ایمان لانا کہ ان کی کیفیت تبدیل نہ ہو۔ ان صفات کی کوئی مثال نہیں ہے اور ان صفات کو معطل کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ فرمانِ الٰہی ہے:

لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ … (الشوری: )
اللہ تعالیٰ کے مانند کوئی چیز نہیں ہے اور وہ سننے والا، دیکھنے والا ہے۔