اہم ترین
اسباب تقویٰ
1کثرت عبادت : فرمان الٰہی ہے ’’اے لوگو
اللہ کی عبادت کرو جس نے تمہیں پیدا کیاہے اور تم سے پہلے لوگوں کو بھی۔تاکہ تم
اللہ سے ڈرنے والے بن جاؤ‘‘۔ (سورہ بقرہ:)۔
2 عمل صالح پر مکمل مضبوطی اختیار کرنا
فرمان الٰہی ہے ’’جو ہم نے تم کو دیا ہے اسکو مضبوطی سے تھام لو،اور جو حکم (اس
کتاب میں )ہے اسکو یاد رکھو تاکہ تم متقی بن جاؤ‘‘۔ (بقرہ:)
3 حدود شرعی کولاگو کرنا :فرمان ہے ’’اور
تمہارے لئے قصاص میں زندگی ہے اے عقل والو!تاکہ تم متقی بن جاؤ‘‘۔
4 عدل کرنا:فرمان ہے ’’عدل کرو یہ تقویٰ کے
قریب تر ہے‘‘۔(بقرہ:)۔
5
معاف کرنا: ’’اور اگر تم معاف کرو تو یہ زیادہ تقویٰ کی بات ہے‘‘۔ (بقرہ:)۔
6 تعظیم الرسول: ’’بے شک وہ لوگ جو رسول
اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس اپنی آواز کو پست رکھتے ہیں یہی لوگ ہیں جنکے
دلوں کو اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کے لئے خاص کیاہے‘‘۔ (سورہ حجرات:)۔
مختصراً تمام عبادات ، عمل صالح اور اتباع
سنت سے حصول تقویٰ ہوتا ہے ۔
فوائد و ثمرات: 1 دنیا وآخرت کی خوشخبری
حاصل ہونا۔فرمان الٰہی ہے ’’بے شک جو لوگ ایمان لائے اور متقی ہوئے ۔ ان کے لئے
دنیا کی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے‘‘ ۔(یونس:)۔
2مددو نصرت خداوندی: بے شک اللہ تعالیٰ
متقین کیساتھ ہے جو لوگ نیکوکارہیں (نحل:)
3 درست راستے کی ہدایت ملنا: اگر تم اللہ
تعالیٰ سے ڈروگے تو اللہ تعالیٰ تمہارے لئے فرقان (پیدا)کر دے گا‘‘۔ (سورہ انفال:)
فرقان سے تم حق و باطل میں فرق اور درست راہ کی راہنمائی حاصل کرسکوگے۔
4 گناہوں کی بخشش ملنا: ’’او رجوشخص اللہ
تعالیٰ سے ڈرے گا تو اسکے گناہوں کو مٹادیا جائے گا اور اجر و ثواب میں اضافہ کر
دیا جائے گا‘‘۔ (سورہ نسائ:)۔
5 کشادگی و آسانی پیدا ہونا: ’’اور جو اللہ
تعالیٰ سے ڈرے گا تو اسکے کاموں کوآسان کر دیاجائے گا‘‘۔ (سورہ طلاق:) ۔
’’اور جو اللہ تعالیٰ سے ڈرے گا تو اللہ اس
کیلئے (پریشانیوں) سے نکلنے کی راہ پیدا کردے گا۔اور اس کو وہاں سے رزق ملے گاجہاں
گماں بھی نہ ہوگا‘‘۔ (سورہ طلاق:۔)۔
6’’ عذاب سے نجات ملنا : بے شک اللہ تعالیٰ
متقی لوگوں سے محبت کرتا ہے ‘‘۔ (مریم:)۔
7 باعزت ہونا: ’’اللہ کے نزدیک تم میں سب
سے زیادہ باعزت وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے‘‘۔ (سورۃ الحجرات :)۔
8 اللہ کی محبت ملنا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ
متقی لوگوں سے محبت کرتا ہے‘‘۔ (سورہ توبہ:)۔
9 کامیابی ملنا: ’’اور اللہ سے ڈرو تاکہ
کامیاب ہوجاؤ‘‘۔ (سورۃ البقرہ: )۔
10 عمل صالح کاضائع نہ ہونا: ’’بے شک جو
تقویٰ اختیار کرے اور صبر کرے تو اللہ تعالیٰ ایسے نیکی کرنے والوں کوضائع نہیں
کرتا‘‘۔ (سورہ یوسف:) ۔
11 نیکیوں کی قبولیت: ’’بے شک اللہ تعالیٰ
متقین کاعمل قبول فرماتا ہے‘‘۔ (سورہ مائدہ )۔
12 جنت کاحصول ہونا: ’’بیشک متقین ، جنتوں
اور پانی کے چشموں میں رہیں گے‘‘ (الذاریات:)
13 مختلف انعامات کاملنا: ’’بے شک متقین
کامیاب ہوں گے ۔باغات و انگور ہوں گے ۔ ہم عمر کنواری دوشیزائیں اور لبالب جام
ہوں‘‘۔(سورۃ النساء:۔)۔
14 اللہ رب العزت کی قربت اور دیدار کاحصول
ہونا: ’’بے شک متقین لوگ باغات اور نہروں میں رہیں گے اور ان کیلئے قدرت رکھنے
والے مالک کے ہاں من پسند جگہ ہوگی‘‘ (سورۃ القمر:)۔
15 دل کی پاکیزگی اور سلامتی کاملنا:
’’دنیاکے گہرے دوست قیامت کے دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے ۔مگر متقی لوگ دشمن نہ
ہوں گے‘‘۔ (سورۃ الزخرف:)۔
16اصلاح عمل اور مغفرت کاحصول: ’’اے ایمان
والو! پختہ بات کرو اور اللہ سے ڈرو۔اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال کو درست کر دے گا
اور گناہوں کو معاف کردے گا‘‘۔ (سورہ احزاب:)۔
17صاحب بصیرت اور زودفہم ہونا: ’’بے شک
اللہ سے ڈرنے والوں کو جب کوئی شیطانی گروہ ملتا ہے تو انکو فوراً (اللہ )یاد
آجاتا ہے اور وہ دیکھنے والے بن جاتے ہیں‘‘ ۔(اعراف: )۔
18) غوروفکر کرنا: ’’بے شک دن اور رات کا
بدلنا اور آسمانوں و زمین کی پیدائش میں بڑی کھلی نشانیاں ہیں ۔ متقی قوم کے
لئے‘‘۔ (سورہ یونس: )۔
(19) اچھا انجام ملنا: ’’تم صبر کرو بے شک
متقین کے لئے اچھا انجام ہے‘‘۔ (سورہ ھود:)
(20)اللہ کی دوستی ملنا: ’’اور اللہ تعالیٰ
متقین کادوست ہے‘‘۔ (سورۃ الجاثیہ:)
اہم ترین اسباب تقویٰ
No comments:
Post a Comment