بسم اللہ الرحمن الرحیم

نمازِ جنازہ


امام کو چاہیے کہ وہ مرد (میت) کے درمیانی حصے اور عورت کے سینے کی طرف کھڑا ہو۔ مقتدیوں کی تین صفیں بنانا مسنون ہے۔ تکبیر تحریمہ کے بعد
اَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ۔ اور بسم اللہ کے بعد سورہ فاتحہ پڑھیں۔ دوسری تکبیر کے بعد درود شریف پڑھیں۔ تیسری تکبیر کے بعد میت کے لئے دعائیں مانگیں۔

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِحَیَّنَاوَمَیِّتِنَا وَ شَاھِدِنَا وَغَاؓئِبِنَا وَ صَغِیْرِنَا وَ کَبِیْرِنا وَ ذَکَرِنَا وَ اُنْثَانَا اَللّٰھُمَّ مَنْ اَحْیَیْتَہٗ مِنَّا فَاَحْیِہٖ عَلَی الْاِسْلامِ وَ مَنْ تَوَفَّیْتَہٗ مِنَّا فَتَوَفَّہٗ عَلَی الْاِیْمَانِ اَللّٰھُمَّ لَا تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَ لَا تُضِلَّنَا بَعْدَہٗ

اے اللہ! ہمارے زندوں، مردوں، حاضر، غائب، بڑوں، چھوٹوں، مردوں اور عورتوں کو بخش دے۔ اے اللہ تو ہمارے ٹھکانوں اور مقامات کو جانتا ہے۔ اور تو ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اللہ ہم سے جو زندہ رہے اس کو اسلام پر زندہ رکھ۔ اور جس کو تو فوت کر دے اس کو ایمان پر موت دینا۔ اے اللہ ہمیں اجر سے محروم نہ کرنا اور اس کے بعد (مزید) نہ بھٹکانا۔

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہُ وَاعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَاَکْرِمْ نُذُلَہٗ وَ وَسِّعْ مُدْخَلَہٗ وَ اغْسِلْہُ بِالْمَائِ وَ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْاَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَ اَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَ اَھْلًا خَیْرًا مِّنْ اَھْلَہٖ وَ زَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجَہٖ وَ اَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَ اَعِذْہُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ عَذَابِ النَّارِ

اے اللہ! اس (میت) کو بخش دے، اس پر رحم و عافیت فرما۔ اس کی باعزت مہمانی فرما۔ اس کی قبر کو وسیع کر دے۔ اور اس کو پانی، برف اور اولوں سے دھو ڈال۔ اور اس کو گناہوں اور غلطیوں سے پاک صاف کر دے۔ جس طرح تو سفید کپڑے کو میل کچیل سے صاف کرتا ہے۔ اے اللہ اس کے (دنیاوی) گھر سے بڑھ کر گھر عطا کر۔ بیوی سے بہتر بیوی عطا فرما۔ اس کو جنت میں داخل کر اور جہنم سے نکال دے۔ اور عذاب قبر سے محفوظ رکھ۔ قبر کو وسیع کر دے اور روشن فرما۔
اگر میت کوئی چھوٹا بچہ ہو تو اس کے لئے یہ دعا پڑھو:

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ فَرَطًا وَّ ذُخْرًا لِوَالِدَیْہِ وَشَفِیْعًا مُّجَابًا اَللّٰھُمَّ اثَقِّلْ بِہٖ مَوَازِیْنَھُمَا وَاَعْظِمْ بِہٖ اُحُوْرَھُمَا وَاَلْحِقْہُ بِصَالِحجِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَاجْعَلْہُ فِیْ کَفَالَۃِ اِبْرَاھِیْمَ وَقِہِ بِرَحْمَتِکَ عَذَابَ الْجَحِیْمِ وَاَبْدِ لْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَأَھْلًا خَیْرًا مِّنْ اَھْلِہٖ اَللَّھُمَّ اغْفِرْلِأَسْلَافِنَا وَأَفْرَاطِنَاوَمَنْ سَبَقَنَابِالْإیْمَانِ

اے اللہ! اس کو والدین کے لئے ذخیرہ آخرت اور میزبان بنا دے۔ اور قیامت کے دن سفارش کرنے والا بنا دے۔ اے اللہ! اس (بچے) کی وجہ سے والدین کے میزان کو بھاری کر دینا اور اپنی رحمت کے ساتھ اس کو عذابِ جہنم سے بچا لینا۔ اے اللہ! اس کے لئے اس کے (دنیاوی) گھرانے سے بہتر گھرانہ اور (دنیاوی) گھر والوں سے بہتر گھر والے عنایت فرما۔اے اللہ! ہم سے گذشتہ، سابقہ اور ہم سے پہلے ایمان میں سبقت لے جانے والوں کی مغفرت فرما۔

پھر چوتھی تکبیر کہنے کے بعد سلام پھیر دیں۔ کوئی شخص نمازِ جنازہ شروع ہونے کے بعد شامل ہوتا ہے تو وہ جتنا حصہ امام کے ساتھ حاصل کر لے اس کو امام کے ساتھ ہی ادا کر دے۔ اور فوت شدہ حصے کو فوراً بعد میں قضا کر لے۔ اس کے بعد سلام پھیرے۔ نمازِ جنازہ میں حاضر نہ ہونے والے کے لئے غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھنا مسنون ہے۔ اگر کوئی بچہ قبل از وقت مردہ پیدا ہو تو اس کی نمازِ جنازہ ہو گی (اگر حمل چار ماہ سے زیادہ کا ہو۔ وگرنہ نہیں)۔
واﷲ اعلم۔