الیاس گھمن صاحب کے "رفع یدین نہ کرنے" کا جواب
حافظ زبیر علی زئی
محمد الیاس گھمن صاحب دیوبندی نے ایک اشتہار شائع کیا ہے:
"نماز میں رفع یدین نہ کرنے کے دلائل"
اس اشتہار میں گھمن صاحب نے اپنے زعم میں "دس دلائل" پیش کئے ہیں،
ان مزعومہ دلائل سے ایک "دلیل"
بھی اپنے مدعا پر صحیح نہیں اور نہ امام ابو حنیفہ سے ان مزعومہ "دلائل"
کے ساتھ استدلال ہے.درج ذیل ان گھمنی دلائل کو ذکر کر کے ان کا جواب پیش خدمت ہے:
دلیل نمبر ١
الله تعالی کا ارشاد گرامی ہے:
قَدْ
أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ﴿023:001﴾
الَّذِينَ
هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ﴿023:002﴾
(سورہ
مومنون آیت 1-(2٢
ترجمہ: "پکی
بات ہے کہ وہ ایمان لانے والے کامیاب
ہو گئے جو نماز میں خشوع اختیار
کرنے والے ہیں"
تفسیر:
قَالَ اِبْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا مُخْبِتُوْنَ مُتَوَاضِعُوْنَ لَایَلْتَفِتُوْنَ
یَمِیْناً وَّلَا شِمَالاً وَّ لَا یَرْفَعُوْنَ اَیْدِیَھُمْ فِی الصَّلٰوۃِ…الخ (تفسیر ابن عباس رضی الله عنہ ص ٢١٢)
ترجمہ: حضرت عبد الله بن عباس رضی الله عنہ فرماتے ہیں:
خشوع کرنے والے سے مراد وہ