عیدمیلادتاریخ وارتقاء
مبشر حسین لاہوری
بلاناغہ ہر سال ربیع الاول کی بارہ تاریخ کو 'عید میلاد النبیؐ کے نام پر جشن منایا جاتا ہے۔ ربیع الاول کے شروع
ہوتے ہی اس جشن میلاد کی تقریبات کے انتظامات شروع ہوجاتے ہیں۔ نوجوان گلی کوچوں اور چوراہوں میں راہ گیروں کا راستہ روک کر زبردستی چندے وصول کرتے ہیں۔ علما حضرات مسجدوں میں جشن ولادت منانے کے لئے دست سوال دراز کرتے ہیں۔پھر بارہ ربیع الاول کو نبی اکرمؐ کے یوم ولادت کی مناسبت سے جلوس نکالے جاتے ہیں، شیرینی تقسیم کی جاتی ہzجاتااور گلیوں، بازاروں ، گھروں اور مسجدوں میں چراغاں کیا جاتا ہے، جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں، تانگوں، گدھا گاڑیوں اور بسوں میں سوار ہوکر پورے ملک میں اللہ کے رسولؐ سے محبت کا بھرپور اظہار کیا جاتا ہے۔ چونکہ یہ جشن، یہ میلاد اور یہ سلسلۂ تقریبات اللہ کے رسولؐ سے محبت کے اظہار کا ذریعہ گردانا جاتا ہے اس لئے چاروناچار حب ِرسولﷺ سے سرشار ہر پیروجوان حسب ِحیثیت اس میں شمولیت کا ثبوت مہیا کرتا ہے۔ گورنمنٹ بھی عوام کے جذبات کا خیال رکھتے اور حضورِ اکرم ﷺ کی رسالت کا احترام کرتے ہوئے سرکاری طور پر چھٹی کا نہ صرف اعلان کرتی ہے بلکہ حکومتی سطح پر بڑی بڑی سیرت کانفرنسوں کا بھی انعقاد کرتی ہے۔