بسم اللہ الرحمن الرحیمروزے کی فضیلت
1 رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جو شخص رمضان کے روزے ایمان و احتساب کے ساتھ رکھے تو اللہ تعالیٰ اس کے گذشتہ گناہوں کو بخش دیتا ہے‘‘۔ (صحیح بخاری:)۔
2 پیارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’فرمانِ الٰہی ہے کہ ابن آدم کا ہر عمل اس کے لئے ہوتا ہے سوائے روزوں کے، بے شک روزے میرے لئے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔ اور روزہ ڈھال ہے۔ سو جس دن کوئی روزہ رکھتا ہے تو وہ نہ گالی دے اور نہ ہی شور و شغف کرے۔ اگر کوئی گالی دے یا جھگڑا کرے تو کہہ دے کہ بے شک میں روزے دار ہوں۔ قسم اُس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! بے شک روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری سے زیادہ بہتر ہے۔ روزے دار کے لئے دو خوشیاں ہیں۔ ایک جب وہ روزہ افطار کرتا ہے اور جب وہ اپنے رب سے ملے گا تو وہ بہت خوش ہو گا‘‘۔ (صحیح بخاری:)۔
3 رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جنت میں ایک دروازہ ہے جس کا نام ’’رَیَّان‘‘ ہے۔ اس میں سے صرف روزے دار داخل ہوں گے۔ پوچھا جائے گا: روزے دار کہاں ہیں؟ تو جواباً روزے دارکھڑے ہو جائیں گے۔ اور جب داخل ہوں گے تو دروازہ بند ہو جائے گا۔ اور اس میں کوئی اور داخل نہ ہو سکے گا‘‘۔ (صحیح بخاری:)۔
4 سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے یومِ عرفہ کے روزے کے متعلق پوچھا گیا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’یہ روزہ گذشتہ سال اور آئندہ سال کے گناہوں کا کفارہ ہے‘‘ (صحیح مسلم:)
5 رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے یومِ عاشور کے روزے کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’یہ گذشتہ سال کے گناہوں کا کفارہ ہے‘‘۔ (صحیح مسلم:)۔
6 رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’ہر مہینے تین روزے رکھنا، ہمیشہ ساری زندگی روزے رکھنے کے مترادف ہے‘‘۔ (صحیح بخاری:)۔
7 رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’جو بندہ ایک روزہ اللہ کے لئے رکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے چہرے کو جہنم سے ستر سال کی مسافت کے برابر دُور کر دیتا ہے‘‘ـ (صحیح بخاری:)۔
اصل مضمون نگار : روزے کی فضیلت
O ye who believe! Fear Allah as He should be feared, and die not except in a state of Islam. (Surah Al-Imran-102)
Saturday, August 13, 2011
Roze Ki Fazilat - روزے کی فضیلت - Online Books
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment